By: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ
اجڑا میری محبت کا گلستان رفتہ رفتہ
جیسے نکلتی ہے جسم سے جان رفتہ رفتہ
جب بھی سنانا چاہا اسے اپنے غم کا افسانہ
دور ہوتا گیا مجھ سے آسمان رفتہ رفتہ
لوگ کر رہے ہیں تعمیر بہت عمدہ عمارتیں لیکن
دنیا ہوتی جا رہی ہے ویران رفتہ رفتہ
لگتا ہے میرا خدا خفا ہے مجھ سے
غم کر رہے ہیں مجھکو پریشان رفتہ رفتہ
میں کہاں تک لے کے چلتا اس غم کے بوجھ کو
یارو تھک بھی جاتا ہے آخر انسان رفتہ رفتہ
امتیاز دوستی پہ جن کی مجھے ناز تھا بہت
دشمن ہو گئے وہ سارے مہربان رفتہ رفتہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?