Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کبھی سوچتے تو تھے کہ کسی ستم میں اتر گئے

By: Santosh Gomani

کبھی سوچتے تو تھے کہ کسی ستم میں اتر گئے
پھر وہ معمول خیال جیسے مجسم میں اتر گئے

نہ شفقت کی چھاؤں نے ٹھہرایا ہم ہی کو
نہ ہی شوخ کسی ہوا کے ردم میں اتر گئے

مجھے ملتے بھی تھے تو مانوس سب اپنے
حسرت کے بھی نہ کہیں عدم میں اتر گئے

ہاں اک دنیا تھی یا وہ فریب تھا بس
جو بھی آغوش ملا اسی جسم میں اتر گئے

کہاں کوئی مجھے تب رنجش بھی رلاتی تھی
اگر تھوڑے بہکے بھی تو پھر قدم میں اتر گئے

میرے قریب تو سب سوچیں غافل تھی پھر
سبھی حشر سنتوش جیسے خَدم میں اتر گئے

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore