By: Mian Wajid Ali
مجسم امتحاں اک میری ذات ہو گئی
یارو یہ کیسی عجب بات ہو گئی
ڈھونڈنے نکلا تھا سر شام میں کوئی آشیاں
چلتے چلتے ختم یونہی رات ہو گئی
وہ جس کے ملنے کا گماں نہ تھا کبھی
یوں سر راہ س سے ملاقات ہو گئی
میں جو ضبط کی انتہا پہ تھا
آنکھیں جو بھیگیں تو برسات ہو گئی
اک شکوہ تھا اس کے ہونٹوں پہ لرزاں
اک وہ بات جو آخر شکایت ہو گئی
کیوں اتنے دل گرفتہ اتنے اداس ہو واجد
محبت میں جدائی تو اب اک روایت ہو گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?