By: Dr. Ali Zaheer Minhas
نہ سہی اور پر اتنی تو عنایت کرتے
اپنے مہمان کو ہنستے ہوئے رخصت کرتے
مبہم الفاظ میں ہم نے تجھے کیا لکھا ہے
تو کبھی روبرو آتا تو وضاحت کرتے
ھم نے غم کو بھی محبت کا تسلسل جانا
ہم کوئی تم تھے کہ دنیا سے شکایت کرتے
ہم نے سوکھی ہوئی شاخوں پہ لہو چھڑکا تھا
پھول اگر اب بھی نہ کھلتے تو قیامت کرتے
کی محبت تو سیاست کا چلن چھوڑ دیا
ہم اگر پیار نہ کرتے تو حکومت کرتے
کتنے دن ہو گئے خاموش ہو تم خیر تو ہے
وقت ملتا تو ذرا فون پہ زحمت کرتے
تجھ کو کھونے کا سرے سے کبھی سوچا ہی نہ تھا
ہم اگر تجھ کو نہ پاتے تو بغاوت کرتے
گونجتا آتا ہے ناراض ہوائوں کا جلوس
گھر میں ہوتے تو چراغوں کی حفاظت کرتے
رتجگے ایسے کہ پتھرا گئیں آنکھیں منہاس
آنکھ لگتی تو کسی خواب کی حسرت کرتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?