By: اےبی شہزاد
ہو گیا جھگڑا ہے یار جانی کے ساتھ
کچھ میسر نہیں دال پانی کے ساتھ
آج کے بعد کچھ بھی نہیں کھاؤں گا
بات سن لو یہ یادِ دہانی کے ساتھ
کچھ آتا نہیں ہے سلیقہ اسے
پاس کیسے رکھو پاسبانی کے ساتھ
خط لٹا دو مرے پاس ہیں جو ترے
مجھ کو ملتا ہے یادیں پرانی کے ساتھ
موت سے پہلے ہی موت آئی اسے
کیسا صدمہ ہوا نا گہانی کے ساتھ
موت ایسے نہیں آئی مر جو گیا
زہر اس نے تو کھائی ہے پانی ساتھ
آتی چہرے پہ ان کے ندامت نہیں
ملتا شہزاد ہے خوش بیانی کے ساتھ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?