By: Kaiser Mukhtar
میرے مئے خانے میں جام خالی ہے
تیری گلی میں فقیر کوئی سوالی ہے
بدنصیبوں کی بات کون کرے
دھنوانوں کی ذات عالی ہے
عصر حاضر ہے کل جگ یارو
ان کی جنت کی بات خیالی ہے
بے شبہ ہم ہیں ڈوبتی ناؤ
ان کی ناؤ بھی ڈوبنے والی ہے
کیا غضب ہے کہ شاد ہیں وہ
اشارے پہ جنکے گردن کٹنے والی ہے
جو میرا آشیا ں جلا تے ہیں قیصر
ان کے دامن میں پھولوں کی ڈالی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?