By: dr.zahid sheikh
کچھ کام الفتوں کے اسیران کر چلے
جاں سر زمین پاک پہ قربان کر چلے
مانا چمن کو دے نہ سکے ہم بہار نو
لیکن گلوں کی زیست کا سامان کر چلے
یہ اور بات کم نہ ہوئے فاصلے مگر
منزل کے راستوں کو تو آسان کر چلے
ناکردہ جرم اور سزا دار و رسن کی
مصلوب منصفوں کو پشیمان کر چلے
تیرے بدن کو ریشم و اطلس تو مل گیا
غم کیا جو اپنا چاک گریبان کر چلے
مرجھا چکا تھا زیست کے صحرا میں جو کبھی
تازہ دلوں میں پھر وہی ایمان کر چلے
جو کام آسماں پہ فرشتے نہ کر سکے
وہ کام اس زمین پہ انسان کر چلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?