Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کبھی یوں بھی ہو کہ

By: saba hassan

کبھی یوں بھی ہو کہ
موسموں کے رنگ سبھی اطراف میں چاروں طرف
منجمد ہو چلیں
یادوں کی بدلیاں سوچوں کی تتلیاں
ملجگی شامیں سبھی
دھندلکی راتیں کبھی
چہچہاتی گنگناتی صبحیں سبھی
کبھی یوں بھی ہو چاہتوں کی مالا کی مہکتی خوشبوئیں
بانہوں میں سمٹی ٹیسیں جدائی کے سینے پر سر دھرے چلتی رہیں
فرقت و الم کے آثار سب پیوست ہوں یوں روح میں
گردش لہو کی یوں تھم چلے
کبھی یوں بھی ہو کہ بہتالہو احساس سا سرد ہونے لگے
جذبے سبھی جستجو کی تگ و دو میں
دھڑکن سے رو ٹھ چلیں
گویا بے رحم حسینہ عشق کے عروج پہ
بھرم وفا کے توڑے دے
کبھی یوں بھی ہو کہ وقت بہے لمحے چلیں
ہم مگر سرد خانے میں پڑے باندھ کے تلازم نوید سحر سے
چھڑا کے باگیں سانسوں کے سرپٹ قہر سے
گزشتہ سے قطرہ قطرہ پگھلتے رہیں
برف ہوتی ساعتیں
لمحوں کی سل پہ ایڑیاں رگڑ رگڑ
صدیوں کا پردہ چاک کرتی رہیں
بچے کچھے حالات میں ہم جیتے رہیں
کبھی یوں بھی ہو کہ
کبھی یوں بھی ہو کہ


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore