By: Maria Riaz
وہ رات جو ناتمام رہی
وصل کو ڈستی وہ شام رہی
ادھورے میرے لفظوں میں
اک چاہت بے نام رہی
تصور وصل میں گذری وہ رات
میرے لیے الزام رہی
میری سانسوں کی طرح چلتی رہی
گھڑیاں پیار ناکام رہی
وہ رات جو ناتمام رہی
وصل کو ڈستی وہ شام رہی
تیرے رستے کو تکتی سوھنی نگاہیں
ان رستوں میں نگاہیں خام رہی
تم کھوئے رہے رات کی رانی میں
تیرے ہجر میں میری جان میں بے آرام رہی
میں تو سجی تھی دلہن کی طرح "پر"
تیرے لیے لڑکی میں عام رہی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?