By: Usman Ali Aafi
جسم کے دام کفن کو خرید کہ جس نے یہ زانی کا داغ رکھا ہے
اس نے پتا نہیں کتنے ہی لوگوں کی آبرو کا یہ سراغ رکھا ہے
ایک لقب ملا ہے یہ یتیم ہونے پہ اور ایسا لقب ملا مجھ کو
ہاں مرے پاس یہ آبرو ہے جسے میں نے بنا کے چراغ رکھا ہے
ایسے ڈرے ہیں ہم اور ہمارے رقیب زمانےکی چال سے کہ
بازوں میں قوتِ دم ہے مگر ہم نے ساتھ میں یہ چماغ رکھا ہے
یہ مجھے ورثے میں ایسی زمینیں مل رہی ہیں کہ کیا کہوں اب میں
اشک ہیں پلکوں پہ یوں اور ان میں بھی زہر کا خاص سراغ رکھا ہے
اتنی ہے آرزو جینے کی , روز غموں کا پیالہ لے کر بھی میں عافی
یہ مرے جسم کی ان رگوں نے جینےکا بڑا اچھا دماغ رکھا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?