By: Shabbir Nazish
تیرے ہونٹوں سے جب ادا ہُوا مَیں
کیا کہوں سرخوشی سے کیا ہُوا مَیں
چل رہی تھی تو سب مسافر تھے
نائو ڈوبی تو ناخدا ہُوا مَیں
جانے کس دیس جا نکلتا ہوں
تیرے بارے میں سوچتا ہُوا مَیں
جتنا چاہے گریز کر مجھ سے
تیرے ماتھے پہ ہوں لِکھا ہُوا مَیں
کوئی تِتلی اِدھر نہیں آتی
باغ سے دُور ہوں کھِلا ہُوا مَیں
خرچ کر یا مجھے بچا کے رکھ
جا تجھے کہہ دیا ترا ہُوا مَیں
مجھے بچہ سمجھتی ہے اب تک
ماں کے آگے کہاں بڑا ہُوا مَیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?