By: عرشیہ ہاشمی
وہ پل دو پل کا ملنا پھر گلی اپنی کا ہو جانا
جسے سمجھا بہاروں کا خزاں کا خشک پتا تھا
کہا تھا کہ ہماری مانگ تم تاروں سے بھر دو گے
مگر جو آن ٹھہرا تھا خزاں کا خشک پتا تھا
ادا کرتے رہے ہیں آج تک خراجِ محبت ہم
مگر حاصل وفاؤں کا خزاں کا خشک پتا تھا
اسے عرشی تکبر کی ادا نے کر دیا رسوا
وہ فانی تھا۔۔وجود اس کا خزاں کا خشک پتا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?