By: syed aqeel shah
وہی بے وجہ سی اداسیاں کبھی وحشتیں ترے شہر میں
تُو گیا تو مجھ سے بچھڑ گئیں سبھی رونقیں ترے شہر میں
مری زندگی کی کتاب کا کوئی ورق تُو نے پڑھا نہیں
تجھے کیا خبر کہاں مر گئیں مری خواہشیں ترے شہر میں
سبھی ہاتھ مجھ پہ اٹھے یہاں سبھی لفظ مجھ پہ کسے گئے
مری سادگی کے لباس پر پڑی سلوٹیں ترے شہر میں
وہ جو خستہ حال غریب تھے کہیں بستیوں میں مقیم تھے
اُنہیں کیا ہوا کہ وہ سہہ گئے سبھی تہمتیں ترے شہر میں
یہاں خواب بکتے ہیں دوستوں یہاں تاجروں کی کمی نہیں
ہر شخص کی ہیں لگی ہوئیں کئی قیمتیں ترے شہر میں
تُو بھی یاد ِماضی میں ہے مگر کچھ لوگ اور بھی تھے عقیل
پھر یہ ہوا کہ دفن ہوئیں سبھی چاہتیں ترے شہر میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?