By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi
ایک تم ہی تو نہیں ہم کیا کریں
اور بھی دنیا میں ہیں غم کیا کریں
روح کے گھاؤ نظر آتے نہیں
ایسے زخموں پر کہاں مرہم کریں
کچھ چھلک جاتے ہیں بس اک بوند سے
دخترِ رز ساغر و خم کیا کریں
خوش سلیقہ ہے وہ باکردار ہے
نقش ہیں تھوڑے سے مدھم کیا کریں
گھر کے جھگڑوں میں بنے فٹبال ہیں
ہر کوئی ہم سے ہے برہم کیا کریں
اب غنا بس روح کا آزار ہے
بےسروں کی ایسی سرگم کیاکریں
مانگتا شیطاں بھی ہےان سے پناہ
پیر گنڈے منتر و دم کیا کریں
قوم کی غیرت ہی جب مفلوج ہو
یہ ترانے گیت پرچم کیا کریں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?