By: Rehana Qamar
اس کا چہرہ بھی سناتا ہے کہانی اس کی
چاہتی ہوں کہ سنوں اس سے زبانی اس کی
وہ ستم گر ہے تو اب اس سے شکایت کیسی
اور ستم کرنا بھی عادت ہے پرانی اس کی
بیش قیمت ہے یہ موتی سے مری پلکوں پر
چند آنسو ہیں مرے پاس نشانی اس کی
اس جفا کار کو معلوم نہیں وہ کیا ہے
بے مروت کو ہے تصویر دکھانی اس کی
ایک وہ ہے نظر انداز کرے ہے مجھ کو
ایک میں ہوں کہ دل و جاں سے دوانی اس کی
تم کو الفت ہے قمرؔ اس سے تو اب کہہ دینا
سامنے سب کے سنا دینا کہانی اس کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?