By: Saudi Arabia
تمام عمر عذاب لکھنی تھی
مجھے تو اپنی قسمت خراب لکھنی تھی
کیسے ٹوٹے میرے خوابوں کے گھر
مجھ خود پر ایک کتاب لکھنی تھی
پیام الفت نے زخمی کر دیا دل میرا
مجھے تو لفظ لفظ داستان لکھنی تھی
کیسے بدلتے ہیں لوگ چہرے
مجھے تو دنیا پر مثال لکھنی تھی
وہ امیر تھا کسی امیر شہر میں رہنے والا
مجھے تو فقط اپنی اوقات لکھنی تھی
زمانے کا ڈر تھا ُاسے شاید لکی
مجھے تو آندھیوں میں اپنی ذات لکھنی تھی
محفل میں چراغا ہو گیا تمہارے لیے
مجھے اپنے لیے غم کی سوغات لکھنی تھی
لوگ کہتے ہیں مر کے پا لو گئے جنت کو
مجھے تو راہ میں آتی لمبی ُپرصراط لکھنی تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?