By: Naveed Ahmed Shakir
زندگی بھی اب اک سزا سے کم نہیں
دکھ تو خیر آپ کی دعا سے کم نہیں
آج کی اس جھوٹی و فریبی دنیا میں
سچ بولنا بھی کسی خطا سے کم نہیں
کیا حال ہوا پھر فرعون و نمرود کا
کہتے تھے جو کہ وہ خدا سے کم نہیں
پہلے ہی امتحاں میں جاں لےلی تُونے
تیری ابتدا بھی کسی انتہا سے کم نہیں
مر کے ہوئی نصیب تیری یاد سے نجات
دیا زہر تیرا کسی دوا سے کم نہیں
لوگ جانتے ہیں مجھے اک قطرہ سا شاکر
سوچیں تو میں اک دریا سے کم نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?