By: خلیلی قاسمی
یہ عالم ہو گیا ہے بے بسی سے
کہ میں اکتا چکا ہوں زندگی سے
مجھے تاریکیوں سے ہے محبت
میں گھبراتا ہوں اکثر روشنی سے
نہیں مجھ کو ضرورت اب کسی کی
تنفر ہو گیا ہے آدمی سے
مجھے محبوب ہیں تنہائیاں ہی
بہلتا ہے مرا دل شاعری سے
اسے معلوم کیا میری تباہی
ہوئے ہیں خشک آنسو بے کسی سے
کتر ڈالے گئے ہیں بال و پر یوں
کہ اڑ سکتا نہیں بد قسمتی سے
محبت اس کی جب بھی سوچتا ہوں
میں رو پڑتا ہوں اکثر بے خودی سے
اگر اس کی توجہ ہو تو مجھ کو
نہیں پرواہ جہاں کی برہمی سے
مگر افسوس میری زندگی میں
بپا ہے حشر اس کی بے رخی سے
نگاہِ شوق کو اس کی طلب ہے
نہیں ہوتی تسلی اور کسی سے
مری نظروں کی دنیا بس وہی ہے
خلیلی# کیا مجھے مطلب کسی سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?