Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے

By: موم کی عورت

کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے
مرِے اندر چھپی اِک موم کی عورت پگھلتی ہے

تمہاری بے وفائی سے کچھ ایسے دِل مرا اُجڑا
جوانی میں کِسی بیوہ کی جیسے مانگ اُجڑتی ہے

ہے تو آکاش میں دھرتی تجھے چھونا ہے نا ممکن
تجھے پانے کی خواہش کیوں مرے دِل میں مچلتی ہے

رہے آباد تو میری خوشی سے کھیلنے والے
دعا دِل سے مرے تیرے لیۓ ہر دم نکلتی ہے

ہجومِ غم سے گھبرا کر نہ ہو مایوُس خوشیوں سے
غموں کی بارشوں میں زندگی دُھل کر نکھرتی ہے

کبھی جو ا بر سے ٹوٹ کر ساون کے موسم میں
تمہیں کیسے بتاؤں کیا مرے دِل پر گذرتی ہے

کچو کے مجھ کو دیتا ہے مرا احساسِ تنہایٔ
مرے دالان میں جب شام کو سردی اترتی ہے

مجھے عذراؔ تری قربت کا موسم یاد آتا ہے
جواں شب قطرہ قطرہ شمع جیسی جب پگھلتی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore