Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کب تلک جی رکے خفا ہووے

By: میر تقی میر

کب تلک جی رکے خفا ہووے
آہ کریے کہ ٹک ہوا ہووے

جی ٹھہر جائے یا ہوا ہووے
دیکھیے ہوتے ہوتے کیا ہووے

کر نمک سود سینۂ مجروح
جی میں گر ہے کہ کچھ مزہ ہووے

کاہش دل کی کیجیے تدبیر
جان میں کچھ بھی جو رہا ہووے

چپ کا باعث ہے بے تمنائی
کہیے کچھ بھی تو مدعا ہووے

بیکلی مارے ڈالتی ہے نسیم
دیکھیے اب کے سال کیا ہووے

مر گئے ہم تو مر گئے تو جی
دل گرفتہ تری بلا ہووے

عشق کیا ہے درست اے ناصح
جانے وہ جس کا دل لگا ہووے

پھر نہ شیطاں سجود آدم سے
شاید اس پردے میں خدا ہووے

نہ سنا رات ہم نے اک نالہ
غالباً میرؔ مر رہا ہووے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore