By: Tanzila Yousaf
کہانی محبت کی کچھ ایسے موڑ آیا ہوں
میں اپنے ہاتھ سے ہی اپنا گھر جلاآیا ہوں
زندگی ہم سے نہ مانگ قربانی
میں ترے ہاتھ میں تاوان تھماآیاہوں
رنج راحت کدہ کیوں کر ہوتا ہے
میں اپنی روح کو تجربہ گاہ بناآیا ہوں
موت بھی ہم ایسوں سے دور بھاگتی ہوگی
میں اس کی آنکھوں میں آج آنکھیں ڈال آیا ہوں
حصار تخیل کا تیرے ٹوٹ گیا
میں تیرے ہاتھ میں پروانہء ہجر تھماآیاہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?