By: Sayed Assad Ullah
اس نے آنچل کو ہٹایا تو قسم ٹوٹ گئی
میں نے نظروں کو ملایا تو قسم ٹوٹ گئی
اِک ادا سے جو ھوئے مجھ سے تُو ناراض صنم
جیسے ہی تجھ کو منایا تو قسم ٹوٹ گئی
جبکہ دل پے بھی بھروسہ نہ رہا مجھ کو ابھی
دل کو دل سے جو لگایا تو قسم ٹوٹ گئی
اُس نے پوچھا کہ مجھے ٹوٹ کے چاھا تو نہیں!
رُخ پہ اشکوں کو بہایا تو قسم ٹوٹ گئی
منکرِپیار کو ساقی کی طرح اُس نے وہی
جامِ الفت جو پلایا تو قسم ٹوٹ گئی
کیا عجب کھیل تماشا ھے محبت بھی اسد
ہاتھ میں ہاتھ تھمایا تو قسم ٹوٹ گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?