Bazm e Urdu - The urdu poetry app

تمناؤں کو مجبوریوں کا ہار پہنا آیا ہوں

By: Muhammad Sualeh

تمناؤں کو مجبوریوں کا ہار پہنا آیا ہوں
میں صبح بستر پہ اک خواب دفنا آیا ہوں

مخالف تم تھے ورنہ جیت مری تھی
اپنے ہاتھوں سےاپنے دلائل مٹا آیا ہوں

جو بہتر تھا ان کیلئے سو کیا کرتا میں
میں خود انکا اک اک خط جلا آیا ہوں

رورہے تھ ےرات گئے دیوانے یوں
ان سبھی کو اپنی سرگشت سنا آیا ہوں

تمہاری یادوں کےسمندر میں غوطہ لگاکے
لہروں میں کہیں خود کو جلا آیا ہوں

بنا دلیل جو مہر لگائی گئی ہے مجھ پہ
ان کو ان کی اوقات دیکھا آیا ہوں

آنسو تھے ، لہو تھا ، غضب تھا منظر
آئینے والے شخص کو میں رلا آیا ہوں

فکر کس کو یاں کہ مخالف ہیں کتنے
میں تو کل کے صالح کو جھٹلا آیا ہوں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore