By: Jamil Hashmi
غموں سے جڑے سلسلے کچھ ایسے ہیں
جدائی کے بس اپنے ہی کچھ ذائقے ہیں
یادوں کے اوراق پر جو لکھے ہیں حروف
درمیاں ان کے حائل فاصلے کچھ ایسے ہیں
جہاں رکے وہاں راستہ ہے نہ کوئی منزل
پتھر ہو گئے ہم آگے مر حلے کچھ ایسے ہیں
ہر طرف شور پرپا ہے اپنی بربادیوں کا
ملے مسائل زندگی میں کچھ ایسے ہیں
نہیں ملتا جب کوئی چلا جاتا ہے بچھڑ کر
رابطے ہمارے بس کمزور کچھ ایسے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?