By: وقیر احمد
رخ سے نقاب ان کے جو ہٹتی چلی گئی
چادر سی ایک نور کی بچھتی چلی گئی
آئے وہ میرے گھر پہ تو جانے یہ کیا ہوا
ہر ایک چیز خود سے نکھرتی چلی گئی
گزرا جدھر جدھر سے مرا پیار دوستو
خوشبو ادھر ہواؤں میں گھلتی چلی گئی
آئی بہار اب کے چمن میں کچھ اس طرح
گل کی ہر ایک شاخ لچکتی چلی گئی
توقیرؔ کر چکا تھا سمندر سے دوستی
کشتی بھنور سے اس کی گزرتی چلی گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?