By: muhammad nawaz
فضا میں سگریٹوں کا پھیلتا دھواں سا رہا
شب ہجر میں کسی چاپ کا گماں سا رہا
بس ایک لمحہ گزارا تھا تیرے ساتھ کبھی
تمام عمر میرے سر پہ سائباں سا رہا
عجیب رنگ بدلتی رہی فضائے عشق
موج مستی کے ساتھ درد بھی رواں سا رہا
کبھی جو تو نے لگایا تھا بے دھیانی میں
روح پہ مدتوں اس زخم کا نشاں سا رہا
یوں تو ہر بات کھل چکی ہے اب زمانے کی
جانے کیوں ایک ان کہی میں کچھ دھیاں سارہا
بہت چرچا تھا اسکی شورش وحشت کا نواز
میرے آگے تو سمندر بھی بے زباں سا رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?