Bazm e Urdu - The urdu poetry app

فریبِ ذیست سے ہستی نکال لایا ہوں

By: zain shakeel

فریبِ ذیست سے ہستی نکال لایا ہوں
میں اک فرات سے کشتی نکال لایا ہوں

ہر ایک شخص وہاں مسکرا کے ملتا تھا
میں اس فساد سے بستی نکال لایا ہوں

یہ میرے گرد و نواح میں نمی کاہے موسم
کسی کی آنکھ برستی نکال لایا ہوں

مرے نصیب میں ٹھہری نہیں وصال کی رُت
کہیں سے عمر ترستی نکال لایا ہوں

نجانے کس لئے زخموں سے یوں لگاؤ ہے
کہاں سے درد پرستی نکال لایا ہوں

سنپولیے مرے پیچھے پڑے ہیں بِین لیے
میں ایک ناگ کی مستی نکال لایا ہوں
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore