By: muhammad nawaz
کچھ چاہ رہے ہیں ہیں قافیوں میں نقص نکالیں
کچھ کے لئے یہی کہ اپنا وزن سنبھالیں
کچھ بحر کے سکتوں پہ ہی سکتے میں پڑے ہیں
کچھ لکھنؤ کی طرح یگانہ سے لڑے ہیں
سوئے ہوئے ضمیر کو جو میں نے جگایا
دو چار من کا قافیہ بھی دوڑتا آیا
میں نے کہا کہاں پہ بسیرا ہے آجکل
کہنے لگے کہ فدوی بٹیرا ہے آجکل
احمد ندیم قاسمی سب چھوڑ کر سخن
ڈاکٹر وزیر آغا سے کشتی میں ہیں مگن
وہ گردن منیر ہے یا غم کا طوق ہے
بولے جناب یہ تو اپنا اپنا شوق ہے
یہ اردو شاعری کی الف ب ہیں دوستو
اک بے وفا کا شہر ہے اور یہ ہیں دوستو
احمد فراز آئے تو سب پوچھ رہے ہیں
تجدید وفا میں کہیں مصرف رہے ہیں؟
کہنے لگنے کہ کیوں ہے تجسس جناب کو
میں تو بلا رہا تھا کسی انقلاب کو
کچھ سخنور جو کونے میں دبکے سے پڑے ہیں
کچھ اختلاف سخن میں آپس میں لڑے ہیں
کچھ بات بڑھ گئی ہے جو حد کلام سے
ٹکرانا شروع ہو گئے ہیں جام جام سے
برخواست اسی یرہی آج کی بزم ہوئی
جیسا کہ پانی پت کی لڑائی ختم ہوئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?