By: Santosh Gomani
اس چشم نور کی نگاہ اک دھار سی لگتی ہے
دل تصفیہ نہیں مفصل انکار سی لگتی ہے
یہ بھی اپنے مزاج سے عالی مرتبہ لوگ بن گئے
ابکہ یہ دنیا تھوڑی بہت اہنکار سی لگتی ہے
حالات کی ہچکولی جنبش تو دیتی ہے مگر
اپنی قسمت بھی مصنف واقفکار سی لگتی ہے
وہ کہتا ہے گرد کی آنکھیں پاک نہیں رہی
ارے تیری ادا بھی تو شکار سی لگتی ہے
دنیا باہر کی اوڑھنی اندر نظارہ کچھ اور
غربت بھی ٹوٹے ستاروں کی چادر سی لگتی ہے
میں واعظ تو نہیں کہ تلقین کرلیتا لیکن
کبھی اپنی زندگی بھی ایک ذکر سی لگتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?