By: Shahzad anwar akolvi
دیکھ کر ہم کو جو شاداب ہوا کرتے ہیں
صرف وہ اپنے ہی احباب ہوا کرتے ہیں
اے گھٹا،باد صبا،شوخ ہوا چنچل سی
باغ میں جانے کے آداب ہوا کرتے ہیں
یہ جو ہر بات پہ میں میں، یہ تکبر،یہ غرور
صرف بربادی کے اسباب ہوا کرتے ہیں
جو نظر آتے ہیں خاموش طبیعت ہم کو
انکے اندر کئی سیلاب ہوا کرتے ہیں
عزت ماب، محترم ،جناب علی،
جی حضوری کے یہ القاب ہوا کرتے ہیں
بن ترے ایک بھی لمحہ نہیں جی سکتے ہیں
ہم وہ عاشق ہیں جو بے تاب ہوا کرتے ہیں
(طرحی مصرح،باغ میں جانے کے آداب ہوا کرتے ہیں)
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?