By: dr.zahid sheikh
ہمارے نفس کی حاکم انا کی زنجیریں
قدم قدم پہ ہیں فکر بقا کی زنجیریں
ہمیں تو شوق سفر تھا مگر ٹھہرنا پڑا
پڑیں جو پیروں میں شہر وفا کی زنجیریں
بہت سہے ہیں ستم حاکم وطن تیرے
کہ ٹوٹنے کو ہیں تیری جفا کی زنجیریں
زمانہ یاد کرے گا اسی کا نام سدا
جو کاٹ دے گا دہر میں اذا کی زنجیریں
بے نام جرم پہ زنداں میں ہم اسیر رہے
ہیں یاد اب بھی وہ دور سزا کی زنجیریں
مرے خیالوں کی پرواز کیوں نہ رک جائے
نظر کو جکڑیں جو تیری ادا کی زنجیریں
ہمیں بھی رشک سے دیکھے گا یہ جہاں زاہد
جو باندھ لیں کبھی فہم و ذکا کی زنجیریں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?