By: M.ASGHAR MIRPURI
اےدوست ابھی تک تیرانعم البدل نہیں ملا
یہاںسب نقل ہے کچھ بھی اصل نہیں ملا
زیست کی راہوں میں خار ہی ملےہیں
کسی سےکبھی کوئی کنول نہیں ملا
قول وفعل میں تضاد والےتوبہت ملے
یہاں کوئی انسان بھی مکمل نہیں ملا
ہمارےدرمیاں الجھنیں بڑھتی ہی گئیں
ہم دونوں کو ان کا کوئی حل نہیں ملا
اپنے کردار کی کوئی اصلاح کرتا ہی نہیں
سب کو شکایت ہےکےمال وزر نہیں ملا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?