By: Altaf Hussain Hali
عشق کو ترک جنوں سے کیا غرض
چرخ گرداں کو سکوں سے کیا غرض
دل میں ہے اے خضر گر صدق طلب
راہرو کو رہنموں سے کیا غرض
حاجیو ہے ہم کو گھر والے سے کام
گھر کے محراب و ستوں سے کیا غرض
گنگنا کر آپ رو پڑتے ہیں جو
ان کو چنگ و ارغنوں سے کیا غرض
نیک کہنا نیک جس کو دیکھنا
ہم کو تفتیش دروں سے کیا غرض
دوست ہیں جب زخم دل سے بے خبر
ان کو اپنے اشک خوں سے کیا غرض
عشق سے ہے مجتنب زاہد عبث
شیر کو صید زبوں سے کیا غرض
کر چکا جب شیخ تسخیر قلوب
اب اسے دنیائے دوں سے کیا غرض
آئے ہو حالیؔ پئے تسلیم یاں
آپ کو چون و چگوں سے کیا غرض
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?