By: Azra Naz
نہ ایسے پیار سے دیکھو کہ جاں نکلتی ہے
میں نہ کہوں تو مِرے منہ سے ہاں نکلتی ہے
بہت پُرانی ہے بنیاد اِس تعلق کی
جو راہ تیرے مِرے درمیاں نکلتی ہے
مجھے تو سارا مقدر کا کھیل لگتا ہے
بہار بعد میں اکثر خزاں نکلتی ہے
جہانِ عِشق میں اکثر یہ ہم نے دیکھا ہے
ہنسی کے پردے میں حسرت نہاں نکلتی ہے
وہ آہ بن کے کبھی لب پہ آ ہی جاتی ہے
ہمارے دِل سے جو برقِ تپاں نکلتی ہے
بلندیوں سے لگانا نہ قد کا اندازہ
کبھی کبھی تو زمیں آسماں نکلتی ہے
ہمارا دِل تو ہے مسکن ہی آرزوؤں کا
کب آرزو کوئی جانِ جہاں نکلتی ہے
پتہ لگائیں اگر ہم کسی کے ماضی کا
ہر اِک قدم پہ نئی داستاں نکلتی ہے
ذرا پرکھ کے تو دیکھیں ہم اپنی قسمت کو
کہ مہرباں ہے یا نا مہرباں نکلتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?