By: BABAR FARUQI
بناوُ سنگھار تو تہذیب ہے جوانی کی
ہم نے چاھا تو عجب کیو ں ہے
صورت تو تمھاری بھی کچھ کم نہیں
پھریہ حال بنا رکھا کیو ں ہے
مہرو وفا میں کویی کمی دیکھی ہے؟
دل یہ احساس دلاتا کیوں ہے
ہم نے جوانی کی دہلیز نہیں دیکھی ہے؟
ہونٹ سی رکھے ہیں کیی برسوں سے
الفاظ نہ جانے قلم سے نکلتے کیوں ہیں
ہم نہ یوسف تھے نہ خواہش تھی ذولیقہ کی
کتنا آساں تھا بن کی رہتیں تم عروسہ بابر کی
( یہاں لفظ عروسہ دُلہن کے معنوں میں استعمال کیا ہے )
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?