Bazm e Urdu - The urdu poetry app

میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

By: dr.zahid Sheikh

میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی
وہ شوخ لڑکی بہت پیار مجھ سے کرنے لگی

مجھے یہ کہتی ہے تم مجھ سے ملنے آ جانا
کسی سے ڈرنا نہیں اور نہ ہی گھبرانا
تمھاری بانہوں میں سو جاؤں گی پری بن کے
کیا ہے پیار تو پھر کیسا تم سے شرمانا

محبتوں کے سمندر میں وہ اترنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

نظر میں شوخی لبوں پر ہے مسکراہٹ بھی
کرے جو بات تو ہوتی ہے گنگناہٹ بھی
چلی وہ آتی ہے بل کھاتی اور لہراتی
چھنک چھنک لیے ہوتی ہے اس کی آہٹ بھی

جوانی اس کی تو اب اور بھی نکھرنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

کبھی تو آنکھوں ہی آنکھوں میں بات کرتی ہے
کبھی زباں سے بیاں سب حالات کرتی ہے
ہے شوخ بھی وہ بہت اور چالاک بھی پوری
ہر ایک بات میں مجھ کو وہ مات کرتی ہے

بڑے حسین سے رنگ زندگی میں بھرنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore