By: عنایت الرحمان
متاعِ زیست مگر ،جب سے تیرے نام کی ہے
خیالِ صبح ہے دل کو ، نہ فکر شام کی ہے
کبھی کبھی کا ہو قصہ تو چوٹ لگتی ہے
ترا نگاہ بدلنا ، تو بات عام سی ہے
ہمی نہیں ہیں تمنائی تیرے ، شہر کا شہر
اسیرِ گیسوئے پیچاں ھے اور غلام بھی ہے
وہ لوگ جن کا نصیب ، عمر بھر کی تنہائی
انہی کے دم سے ترے کوچے میں اژدہام بھی ہے
سو ، بار ھا یہی دیکھا ہے جب بھی رُت آئی
نصیب غیر کو قربت ھے ، ہمکو جام ہی ہے
عنایت آپ کی ہم پر نہیں تو اس کا سبب
ہماری خواہشِ نوخیز ، عشقِ خام ہی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?