By: نویدؔ ستاری
کسی نے جوش یا جذبہ اُبھارا ، مارا جائے گا
مدد کو جوکئی اب کے پُکارا ، مارا جائے گا
جو جیتا اب لڑائی میں وہی زندہ رہے گا بس
یہاں مدِ مقابل سے جو ہارا، مارا جائے گا
فقط اعمال ہی زندہ رہیں گے رہتی دنیا تک
کوئی جتنا بھی ہے پیارے سے پیارا ، مارا جائے گا
مجھے پہلے بھی سولی پر اسی سچ نے چڑھایا تھا
مجھے لگتاہے مجھ کو اب دوبارہ ، مارا جائے گا
جو اپنی حد سے آگے بڑھنے کی کوشش کریگا تو
ہر اِ ک شیطان کے سرپر ستارا ، مارا جائے گا
کوئی روزی کو نکلا تھا ، کوئی تعلیم کی خاطر
خبر کس کو تھی کہ ایسے بچارا ، مارا جائے گا
نویدہرزا سرائی کہتے ہیں اس کو جہاں والے
کوئی حق کیلئے اب کے پکارا ، مارا جائے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?