By: Asif
وہ جو شہر بھر کو آفتاب تھا روشن مثال تھا
پر اُس سے مل کر مجھے عجب سا ملال تھا
زعم تھا مجھے کہ سب بلندیاں چھُو لوں گا
مگر یہ کیا کہ مجھے ہی ہواؤں کا کال تھا
وہ ایک بوند سی جو پلکوں پہ اُبھر آئی ہے
حسرتوں کی کہانی تھی کوئی قصہِ زوال تھا
وہ ہنس دیا کہ ہجر کا موسم تو سب پہ آتا ہے
میں مسکرا دیا کہ کچھ الگ سا اپنا حال تھا
نشاطِ سُخن وری میں اُسے سمجھ نہ سکا تھا
پلکیں بھیگی کیوں تھیں، وہ کیسا سوال تھا
لفظ مرے تھے پر ربط اُس نے باندھا تھا
اُن اُنگلیوں میں آصف عجب سا کمال تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?