By: Ahmad Faisal Ayaz
کب سے منتظر ہیں کہ شراب آئے
ساقی اتنی دیر سے مگر آپ آئے
آئے ہیں تو جلدی سے پیمانہ بھرئیے
اس سے پہلے کہ یاد عذاب آئے
لکھ تو آئے ہیں انہیں چند حروف شکائت
کون جانے کیا ان کا جواب آئے
اے گل اپنی رنگینی پہ نہ اترا
آئے کچھ دیر کو جو شباب آئے
حسن ساقی جزو لازم ہے مئے کشی کا
کیسے ممکن ہے درمیاں حجاب آئے
ہم بھی واقف ہیں ان کی کمزوری سے
کچھ تاخیر سے سہی مگر جناب آئے
گرا چکے ہو جو خود کو اپنی نظروں میں
ایاز کیا کرو گے روز حشر گر حساب آئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?