By: Rizwana aziz
اب کے یہ کیسی برسات ہوئ
کہ ادھوری ہر ایک بات رہی
نہ وہ رونقیں نہ تھیں شوخیاں
چپ چاپ سے مینہ برسے گئ
رم جھم رم جھم بر سات میں
گہری خاموشی اور تھی تنہائ
دل کو عزیز جو احباب تھے
ہم مکتب جن سے تھی شناسائ
وقت کی رفتار میں کہیں بہہ گۓ
اک اک دریچۀماضی کھولتی گئ
ٹپ ٹپ ٹپ ٹپ برستی ہر بوند
سنگ اپنے مجھکو بھی بھگوتی گئ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?