By: Ayesha Arshad Khokhar
کچھ زندگی میں ٹھرے سلسلے نہیں چلتے
زمانہ بدل بھی جائے حالات نہیں بدلتے
جہاں ہر روز یوں گلشن اجڑتے ہوں
بہاریں نہیں آتیں وہاں پھول نہیں کھلتے
ہماری آنکھیں یوں حوادث کی عادی ہو گئیں
کہ نم نہیں ہوتیں اب اشک نہیں بہتے
میں حال کیا سناؤں اتنی گھٹن ہے فضا میں
کہ سانس نہیں آتی اور سکوں کو ہیں ترستے
اتنے ظلم دیکھ کر ہم یوں پتھر ہو لیے
زباں نہیں ہلتی ہمارے لب نہیں کھلتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?