By: Dr. Humera Islam
وہ میری آنکھوں کے خوابوں کو چرا سکتا ہے
وہ تو جب چاہے جبھی آگ لگا سکتا ہے
میں نے جو خونِ جگر سے نقش ابھارے تھے کبھی
ایک جنبش سے سبھی نقش مٹا سکتا ہے
ایک لفظ کہنے کی مجھ کو تو اجازت بھی نہیں
وہ جتنے چاہے ، مجھ پہ الزام لگا سکتا ہے
میں کہ محروم ہوں اِک پھول کے لے لینے سے
وہ جب چاہے ، سارے گلشن کو جلا سکتا ہے
اُس کو آتا ہے ہنر ایسا کہ بس کیا کہیئے
پگھلے ہوئے موم کو پتھر بھی بنا سکتا ہے
اس قدر خوب ہے اس کی یہ سیاست کہ ہر دم
خود کو مظلوم سے مظلوم بتا سکتا ہے
ایسا معصوم شکل ابلیس صفت ہے لوگو
وہ جب چاہے تمہیں رستے سے ہٹا سکتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?