By: M Usman Jamaie
بہت آگہی کے ستم بڑھ گئے ہیں
چلو عشق کر لیں کہہ غم بڑھ گئے ہیں
کبھی ہم نے آواز دی وہ نہ ٹہرا
کبھی ُاس نے روکا تو ہم بڑھ گئے ہیں
مرا کیا ہے ‘تجھ کو ضرورت ہے میری
تیری زلف کے پیچ و خم بڑھ گئے ہیں
کوئی میرے اقبال کو یہ بتا دے
صنم تو صنم تھے حرم بڑھ گئے ہیں
تیرا ہر سفر زندگی کی نفی ہے
اگر بے ارادہ قدم بڑھ گئے ہیں
میں کس کے تحفظ میں بازو کٹاؤں
یہاں بے تحاشا علم بڑھ گئے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?