By: INSHA JEE
سو سو تہمت ہم پہ تراشی کوچہ گرد رقیبوں نے
خطبے میں لیکن نام ہمیں لوگوں کاپڑھا خطیبوں نے
شب کی بساطِ ناز لپیٹو، شمع کے سرد آنسو پونچھو
نقارے پہ چوٹ لگادی صبح کے نئے نقیبوں نے
کس کو خبر ہے رات کے تارے کب نکلے کب ڈوب گئے
شام و سحر کا پیچھا چھوڑا آپ کے درد نصیبوں نے
امن کی مالا جپنے والے جیالے تو خاموش رہے
فتحِ مبیں کے جھنڈے گاڑے شہر بہ شہر صلیبوں نے
انشاء جی اب آئے ہو دو بیت کہو اور اُٹھ جاو
تمہی کہو تمہیں شاعر مانا کب سے بڑے ادیبوں نے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?