By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
خدا کی زمیں پر خدا بن کے لوگوں
نہ پہلے رہا ہے نہ اب رہ سکے گا
قہر ڈھانے والا قہر ڈھا کے ہم پر
نہ پہلے بچا تھا نہ اب بچ سکے گا
لہو بیکسوں کا یہاں پر کبھی بھی
کوئی پی سکا تھا نہ اب پی سکے گا
ہمیں دے کے دکھ یاں کوئی بھی ستمگر
نہ سکھ سے رہا ہے نہ اب رہ سکے گا
دیا ہم کو د ھوکہ جب بھی کسی نے
سکوں کو تڑپتا ہے تڑپا کرے گا
ہمیں غم کا تحفہ دیا جب کسی نے
خوشی کو ہے ترسا ترستا رہے گا
د غا ہم سے ماضی میں جس نے کری ہے
پنپ نہ سکا ہے پنپ نہ سکے گا
ہمیں ڈسنے والے ہر اک ناگ کا پھن
کچلا گیا ہے، کچلا جاتا رہے گا
میرے شہر کو جس نے لوٹا اجاڑا
نہ پہلے بسا تھا نہ اب بس سکے گا
کراچی میں جس نے بھی غارت مچائی
نہ پہلے جیاء تھا نہ اب جی سکے گا
یہاں پر اشہر جسکا سکّہ بٹھا ہے
وہ چلتا رہا ہے وہ چلتا رہے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?