By: Monis Mustafa
شجر اکیلے ہیں، دیوار و در اکیلے ہیں
جنوں کے شہر میں سارے بشر اکیلے ہیں
جسے بھی دیکھیے تنہا نظر آتا ہے وہ
جدھر بھی جائیے ملتے ادھر اکیلے ہیں
جرس خاموش ہے ٹھہرا ہوا ہے وقت یہاں
دریچے بند ہیں اور راہ گذر اکیلے ہیں
آج کی رات فقط تم ہی نہیں تنہا مونس
مہ و نجم بھی تو تا بہ سحر اکیلے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?