Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کہاں جائیں ہم آخر الزام کے مارے

By: Sobiya Anmol

کہاں جائیں ہم آخر الزام کے مارے
دربدر پھرتے ہیں اُسکے نام کے مارے

اُس سے چُھٹ گئی ہے مگر گزر رہی ہے
گئ گزری محبت کے احترام کے مارے

اور ہم جی رہے ہیں ٹھوکریں کھائے
اِک گستاخ گھنی گھلونی شام کے مارے

فرصت میں غرق ہو جاتے ہیں ماضی میں
حیاتِ ناکام ٗ کوششِ ناکام کے مارے

روگ ساری عمر کا لے بیٹھے ہم دیوانے
دو بول اُس گلاب سے کلام کے مارے

کبھی سوچوں کُھل کے جینا سیکھ لوں
کبھی سوچوں موت لے لوں آرام کے مارے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore