By: Muhammad Tanveer Baig
وہ دلبر میری جان ہے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا نہیں
دن بدل گئے سالوں میں لگا کچھ بھی تو بدلا نہیں
شام تنہائی ہے اور کچھ دھندلی یادیں ہیں ساتھ
بس یوں ہی دن کٹتے ہیں مجھے کچھ بھی تو بھولا نہیں
جینے کا بھی مزہ تھا جب ہوتا تھا وہ پاس پاس
زندگی کے رنگ بھی بے رنگ ہیں اب کچھ بھی تو رہا نہیں
مزاج ہی کچھ ایسا ہے ک خفا خفا میں رہتا ہوں
ہنسنا تو دور ہے میں کھل کے کبھی رویا نہیں
ایک امید ہے جو جینے کی آس دلا تی ہے تنویر!
ایک بار وہ مجھے مل جائے پھر رب سے کوئی گلہ نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?