By: شمیم فرحت
کیا خبر تھی عشق میں یہ بھی ستم ہو جائے گا
آنکھ میں آنسو نہ ہوں گے درد کم ہو جائے گا
اپنے عیبوں دوسروں کی خوبیوں پر رکھ نظر
تو بھی دنیا کی نظر میں محترم ہو جائے گا
میرے آنسو جیسے ان کی آنکھ سے بہنے لگے
کیا کبھی یہ معجزہ اے چشم نم ہو جائے گا
کس کو تھا معلوم ہنستا کھیلتا بچپن مرا
مفلسی کی زد میں آ کے وقف غم ہو جائے گا
پستہ قد لوگوں میں فرحتؔ سر بلندی جرم ہے
دیکھنا تیرا بھی اک دن سر قلم ہو جائے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?